بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اکتیسواں روزہ رکھنے کا حکم


سوال

بیٹا بیرون ملک سے عید منانے پاکستان آگیا، وہاں روزہ ایک دن پہلے شروع ہواہے، اب اگر پاکستان میں تیس روزے ہوتے ہیں تو بیٹے کے اکتیس  روزے ہوجائیں گے، تو کیا تیس روزے رکھے یا اکتیس ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص پر اکتیسواں روزہ رکھنا فرض نہیں ہے، اس لیے کہ قمری مہینہ تیس دن سے زیادہ کا نہیں ہوسکتا، البتہ دیگر روزہ داروں اور رمضان کے احترام میں یہ شخص بھی روزہ رکھ لے تو بہتر ہے۔

مبسوط سرخسی میں ہے:

"لأن الشهر لا يكون أكثر من ثلاثين يوما وعلى هذا روي عن محمد - رحمه الله تعالى - أنهم لو صاموا بشهادة الواحد على رؤية الهلال فصاموا ثلاثين يوما ثم لم يروا الهلال أفطروا؛ لأن الشهر لا يكون أكثر من ثلاثين يوما۔"

(المبسوط للسرخسي،كتاب الصوم،ج:٣، صفحة :78، ط: دار المعرفة، بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509102189

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں