بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک وقت میں کتنی مرتبہ ہمبستری کرسکتے ہیں؟


سوال

مرد ایک ٹائم میں کتنی بار بیوی سے ہمبستری کر سکتا اور کتنے دنوں بعد کر سکتاہے؟

جواب

 صورت مسئولہ میں شریعت میں  بیوی سے ایک ہی ٹائم میں کتنی مرتبہ ہمبستری کر سکتا ہےاس کی کوئی حد مقرر نہیں، اسی طرح کتنے دنوں کے بعد کر سکتا ہے اس کی بھی کوئی تحدید نہیں، یہ حالات طلب اوراشخاص کے اعتبار سے مختلف ہوسکتی ہے ، اورپھر جب ہر شخص کی قدرت وطاقت میں فرق ہے اس لیے یہ میاں بیوی کی طبیعت  قدرت ، طاقت اور دیگر حالات پر موقوف ہے، البتہ عورت کی رضامندی کے بغیر چار ماہ  سے زائد تاخیر نہیں کرنی چاہیے،تا کہ اس کی حق تلفی نہ ہو۔

در مختار میں ہے:

"ويسقط حقها بمرة ويجب ديانة أحياناولا يبلغ الإيلاء إلا برضاها، ويؤمر المتعبد بصحبتها أحيانا، وقدره الطحاوي بيوم وليلة من كل أربع لحرة وسبع لأمة. ولو تضررت من كثرة جماعه لم تجز الزيادة على قدر طاقتها، والرأي في تعيين المقدار للقاضي بما يظن طاقتها نهر بحثا."

(کتاب النکاح،باب القسم بین الزوجات جلد 3 ص: 202 ط: دارالفکر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144506101337

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں