اسلام میں مرد کو چار شادی کی اجازت ہوتی ہے اگر اس مرد کی دو یا تین بیویاں فوت ہو جائیں تو اس کو مزید شادی کرنے کی اجازت ہے یا نہیں ؟
صورتِ مسئولہ میں مرد کے لیے زندگی میں نکاح کی تعداد متعین نہیں ہے، البتہ ایک وقت میں چار بیویوں سے زیادہ بیویاں نکاح میں رکھنا ناجائز ہے۔اگر ایک وقت میں چار ہوں اور ان میں سے کسی کا انتقال ہوجائے تو ایک اور نکاح کرسکتا ہے ۔
چنانچہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے :
﴿ وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوْا فِي الْيَتَامٰى فَانْكِحُوْا مَا طَابَ لَكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ مَثْنٰى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَةً أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانِكُمْ ذٰلِكَ أَدْنٰى أَلَّا تَعُوْلُوْا ﴾ (النساء:3)
ترجمہ: اور اگر تم کواس بات کا احتمال ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف نہ کر سکوگے تو اورعورتوں سے جوتم کو پسند ہوں نکاح کرلو دو دوعورتوں سے اور تین تین عورتوں سے اور چارچار عورتوں سے، پس اگر تم کو احتمال اس کا ہو کہ عدل نہ رکھوگے تو پھر ایک ہی بی بی پر بس کرو یا جو لونڈی تمہاری ملک میں ہو وہی سہی، اس امرمذکور میں زیادتی نہ ہونے کی توقع قریب ترہے۔
( بیان القرآن )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407100518
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن