بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک سلام پھیرنے کے بعد وضو ٹوٹ جائے


سوال

اگر دو سلاموں کے دوران کسی شخص کا وضو ٹوٹ جائے تو اس کی نماز ہو گی یا نہیں؟

جواب

بصورتِ  مسئولہ اگر کسی شخص کا وضو ایک طرف  سلام پھیرنے کے بعد ٹوٹ جائے تو  چوں کہ نماز کے آخر میں دونوں طرف سلام پھیرنا واجب ہے؛ اس  لیے وضو کرکے دوسری طرف سلام پھیردے ، اگر درمیان میں کوئی بات چیت کرلی یا "بنا ء" کی شرائط کے خلاف  کوئی عمل کرلیا تو وقت کے اند  اندر نماز کا دوبارہ  پڑھنا واجب  ہوگا، اگر نماز کا وقت نکل جائے تو  پھر اعادہ واجب نہیں ہے، بلکہ توبہ استغفار لازم ہے،البتہ اس صورت میں اگر دوسرے سلام کا لفظ السلام  کہنے کے بعد وضو ٹوٹا تو اس صورت میں نماز مکمل ہوگئی  اعادے کی ضرورت نہیں ؛اس  لیے کہ لفظ "السلام"  تک واجب ہے ،  باقی  الفاظ  (علیکم ورحمۃ اللہ)  واجب نہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 468):

"(ولفظ السلام) مرتين فالثاني واجب على الأصح برهان، دون عليكم.

(قوله: دون عليكم) فليس بواجب عندنا."

مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 95):

"و" يجب "لفظ السلام" مرتين في اليمين واليسار للمواظبة ولم يكن فرضا لحديث ابن مسعود "دون عليكم" لحصول المقصود بلفظ السلام دون متعلقه ويتجه الوجوب بالمواظبة عليه أيضًا."

الموسوعة الفقهية الكويتية (11/ 316):

"وَأَقَل مَا يُجْزِئُ فِي لَفْظِ السَّلاَمِ مَرَّتَيْنِ عِنْدَ الْحَنَفِيَّةِ " السَّلاَمُ " دُونَ قَوْلِهِ " عَلَيْكُمْ " . وَأَكْمَلُهُ وَهُوَ السُّنَّةُ أَنْ يَقُول : " السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ " مَرَّتَيْنِ."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201153

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں