بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا مسنون دعاء "ربِّ أعني ولا تُعن علىَّ" سنن أبی داود میں ہے؟


سوال

اللہ کی مدد مانگنے کی دعا :(1510):"رَبِّ أَعِنِّي وَلَا تُعِنْ عَلَيَّ".(أبو داود)

ترجمہ: اے میرے رب! میری مدد فرما اور میرے خلاف کسی کی مدد نہ کر۔ 

مذکورہ بالا دعا ،اس کا ترجمہ اور اس کا حوالہ ٹھیک اور مستند ہے؟ کیا  یہ دعا حدیث کی کتاب"سنن أبو داود"میں واقعی موجود  ہے ؟  کیا میں یہ دعا مانگ سکتا ہوں؟

جواب

سوال میں مذکور دعا اور اس کا ترجمہ اور اس کا حوالہ ٹھیک اور مستند ہے، اور یہ حدیث ابو داؤد شریف میں موجود ہے، اور یہ دعا مانگنا درست ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ الفاظ ’’سنن أبي داود‘‘ودیگرکتبِ احادیث  میں مذکور ایک طویل دعاء کا حصہ ہیں۔’’سنن أبي داود‘‘کی پوری حدیث اور اس کاترجمہ درج ذیل ہے:

"حدّثنا محمد بنُ كثيرٍ، أخبرنا سفيان عن عمرو بن مرّة عن عبد الله بنِ الحارث عن طُليق بن قيسٍ عن ابن عباسٍ-رضي الله عنهما-، قال: كان النبيُّ صلّى الله عليه وسلّم يدعُو: رَبِّ أَعِنِّي وَلَا تُعِنْ عَلَيَّ، وَانْصُرْنِي وَلَا تَنْصُرْ عَلَيَّ، وَامْكُرْ لِي وَلَا تَمْكُرْ عَلَيَّ، وَاهْدِنِي وَيَسِّرْ هُدَايَ إِلَيَّ، وَانْصُرْنِي عَلَى مَنْ بَغَى عَلَيَّ، اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي لَكَ شَاكِرًا، لَكَ ذَاكِرًا، لَكَ رَاهِبًا، لَكَ مِطْوَاعًا، إِلَيْكَ مُخْبِتًا أَوْ مُنِيبًا، رَبِّ تَقَبَّلْ تَوْبَتِي، وَاغْسِلْ حَوْبَتِي، وَأَجِبْ دَعْوَتِي، وَثَبِّتْ حُجَّتِي، وَاهْدِ قَلْبِي، وَسَدِّدْ لِسَانِي، وَاسْلُلْ سَخِيمَةَ قَلْبِي."

(سنن أبي داود، تفريع أبواب الوتر، باب ما يقول الرجل إذا سلّم، 2/83، رقم: 1510، ط: المكتبة العصرية، صيدا-بيروت)

ترجمہ:

’’حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعاء کیا کرتے تھے:  رَبِّ أَعِنِّي وَلَا تُعِنْ عَلَيَّ، وَانْصُرْنِي وَلَا تَنْصُرْ عَلَيَّ، وَامْكُرْ لِي وَلَا تَمْكُرْ عَلَيَّ، وَاهْدِنِي وَيَسِّرْ هُدَايَ إِلَيَّ، وَانْصُرْنِي عَلَى مَنْ بَغَى عَلَيَّ، اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي لَكَ شَاكِرًا، لَكَ ذَاكِرًا، لَكَ رَاهِبًا، لَكَ مِطْوَاعًا، إِلَيْكَ مُخْبِتًا أَوْ مُنِيبًا، رَبِّ تَقَبَّلْ تَوْبَتِي، وَاغْسِلْ حَوْبَتِي، وَأَجِبْ دَعْوَتِي، وَثَبِّتْ حُجَّتِي، وَاهْدِ قَلْبِي، وَسَدِّدْ لِسَانِي، وَاسْلُلْ سَخِيمَةَ قَلْبِي".(اے میرے پروردگار!میری مدد فرمااور میرے خلاف کسی کی مدد نہ فرما،مجھ کو کامیاب کراورمیرے دشمن کو مجھ پر کامیاب نہ کر، میرے لیے خفیہ تدبیر فرمااورمیرے مخالف کے لیےتدبیر نہ فرما،مجھے ہدایت دےاورمیرے لیے ہدایت کاراستہ آسان کردے،اور جوشخص مجھ پر ظلم کرےاس کے مقابلے میں میری مددکر۔اے اللہ!مجھ  کو  اپنا شکرگزار، اپنی  یاد کرنے والا، اپنے سے ڈرنے والا، اپنا فرمانبردار، اپنی طرف گڑگڑانے والایامتوجہ ہونےوالا بنادے۔اے میرے پروردگار!میری توبہ قبول کرلے، میرے گناہ دھو ڈال،میری دعاء قبول فرما، میری حجت مضبوط کردے،میرے دل کو راہِ راست پرلگا،میری زبان کوسیدھا رکھ اورمیرے دل کی سوزش(یعنی کینہ )نکال دے۔‘‘

مذکورہ بالا تفصیل سے معلوم ہوا کہ "رَبِّ أَعِنِّي وَلَا تُعِنْ عَلَيَّ"کے الفاظ’’سنن أبي داود‘‘ ( تفريع أبواب الوتر، باب ما يقول الرجل إذا سلّم، 2/83، رقم: 1510، ط: المكتبة العصرية، صيدا-بيروت)میں موجود ہیں،  آپ ان الفاظ میں  دعامانگ سکتے ہیں۔

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501100054

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں