بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فروری کے ساتھ جون اور مارچ کے ساتھ جولائی کی فیس کی وصولی کا حکم


سوال

میرا سوال ایک مسئلے سےمتعلق ہے اور وہ  یہ ہے کہ مجھے ایک نوٹس اسکول ٹرانسپورٹر کی جانب سے موصول ہوا  جس میں انہوں نے ماہ فروری کے ساتھ جون کی ٹرانسپورٹ فیس اور ماہ مارچ کے ساتھ جولائی کی ٹرانسپورٹ وصول کرنے کا نوٹس بھیجا۔

میرا سوال یہ ہے کہ آیا ان کا یہ عمل شرعی اعتبار سے درست ہے جبکہ جس ماہ کی ٹرانسپورٹ فیس وہ وصول کرنے کی بات کر رہے ہیں اس ماہ کی ابھی تو سروس استعمال ہی نہیں کی اور وہ ماہ اب سے 4 ماہ بعد آئے گا۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں آیا کہ ان یہ عمل شریعت کے مطابقت میں درست ہے یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگراسکول کےقواعد و ضوابط اور معاہدہ میں یہ بات شامل ہےکہ فروری کے ساتھ جون کی ٹرانسپورٹ  فیس،  اور مارچ کے ساتھ جولائی کی فیس   لی  جائے گی تو اس  معاہدہ کے مطابق لینا درست ہے؛ کیونکہ معاہدہ کی پاسداری لازم ہے۔

 اگر کوئی معاہدہ نہیں ہے تو دیگر اسکولوں کے رواج کے مطابق فیصلہ کیا جائےگا۔

حدیث شریف میں ہے: 

"عن عمرو بن عوف المزني عن أبیه عن جده رضي اللّٰه عنه أن رسو ل اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم قال: الصلح جائز بین المسلمین إلا صلحًا حرّم حلالاً أو أحلّ حرامًا، والمسلمون علی شروطهم إلا شرطاً حرم حلالاً أو أحل حرامًا".

(سنن الترمذي، أبواب الأحکام / باب ما ذکر عن النبي صلی اللّٰه علیه وسلم في الصلح بین الناس، ج: 1، صفحه: ۱۲۵۱)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102059

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں