ہمارے علاقے میں غیرمقلدین بولتےہیں کہ عرب میں سب تقلید کےمنکرہیں اوردیوبندی حضرات کہتے ہیں کہ وہاں سب کےسب حنبلی ہیں، آپ فرمائیں کہ وہاں کون سامسلک ہے؟
واضح رہےکہ سارے عالم اسلام میں خواہ وہ عرب ہویاعجم یہ بات ناقابل تردید ہےکہ اس میں ہرمسلک کےلوگ رہتےہیں یہ کہناکہ سب کےسب تقلیدکرنےوالےہیںیااس پراصرار کرناکہ سب کےسب حنبلی یامنکرینِ تقلید(یعنی غیرمقلدین) ہیں سب بےبنیاد دعوے ہیں جن پرکوئی دلیل بھی نہیں اورحقیقتِ حال بھی اس کی تردیدکررہی ہےجوہرذی شعورعقلمند پر روزِروشن کی طرح عیاں ہےبلکہ حقیقت اورانصاف کی بات یہ ہےکہ عرب ہویاعجم سب میں أئمہ اربعہ رحمھم اللہ کےماننےوالےاوران کی تقلیدواقتداء کرنےوالےمنکرینِ تقلید کے مقابلےمیں بہت زیادہ ہیں، مزیدبرآں عرب میں تونسبتاً چندایک منکرِتقلیدمل جاتاہےمگرعجم میں توغیرمقلدین، تقلیدکرنےوالوں کےمقابلےمیں مٹھی بھربھی نہیں ہیں۔ نیزیہ کہناکہ عرب میں سب کےسب حنبلی رہتےہیں یہ بات بھی درست نہیں اس لیےکہ اولاً عرب صرف سعودیہ عربیہ کانام نہیںبلکہ اس میں کئی عربی ممالک ہیں جن میں أئمہ اربعہ میں سےتمام کے مقلدین اورمتبعین ومعتقدین پائے جاتے ہیں اوردوسرایہ کہ1990ء کی دہائی کےبعد1998ء کےعالمی سروے کےمطابق بھی حنفیہ کی تعداد سب سےزیادہ بتلائی گئی ہے پھرشوافع ہیں اوران کےبعد بہت کم تعداد میں حنبلی ومالکی ہونابتلایاگیا ہےالغرض یہ دعویٰ کرنا کہ عرب میں سب کےسب حنبلی ہیں یاسب کےسب منکرین تقلیدہیں، دعویٰ بلادلیل ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200438
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن