بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک احرام سے ایک سے زائد عمرے کرنے کا حکم


سوال

 ایک احرام کے ساتھ کتنے عمرے کرسکتے ہیں؟ مکمل تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں۔

جواب

واضح رہے کہ ہر عمرے کا الگ احرام باندھنا ضروری ہے،ایک احرام سے ایک سے زائد عمرے کرنا صحیح نہیں ہے،ایک دفعہ احرام باندھ کر طواف اور سعی کے بعد حلق یا قصر  کرکے    ایک عمرہ مکمل کرلے ،پھر اس کے بعد تنعیم یا جعرانہ جا کر دوبارہ دوسرے  عمرے کا احرام باندھے،اس طرح ایک سے زائد عمرے کرنا صحیح ہے۔

لہذا صورت مسئولہ میں ایک احرام سے ایک ہی عمرہ ہو سکتا ہے دو یا زائد عمرہ نہیں، اگر کسی نے ایک ہی احرام سے ایک سے زائد عمرے کیے تو اس پر دم لازم ہوگا۔

البحر العمیق میں ہے:

"یجب  أن يعلم أن الجمع بين احرامي الحج أو احرامي العمرة بدعة بالاتفاق بين اصحابنا، وفي الجامع الصغير للعتابي: حرام لأنه من اكبر الكبائر هكذا روى عن النبي صلى الله عليه وسلم... وفي المحيط والجمع بين احرامي العمرة مكروه."

(الباب السابع في الاحرام، الفصل العاشر،الجمع بين الاحرامين جلد 2 ص: 778 ط: موسسة الريان،المكتبة المكية)

مجمع الانہر میں ہے:

"(ومن فرغ من عمرته إلا التقصير) بأن أحرم وطاف وسعى ولم يقصر (فأحرم بأخرى لزمه دم) جبر؛ لأنه جمع بين إحرامي العمرة وهو مكروه."

(كتاب الحج،باب إضافة الإحرام إلى الإحرام جلد 1 ص: 305 ط: دار إحياء التراث العربي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506101336

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں