بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک دن ایسا بھی آ جائے گا کہ میں آپ کو کہوں گا کہ ایک، دو، تین تو مجھ پر تین طلاق پر مطلقہ ہے ؛ کہنے سے طلاق کا حکم


سوال

 ایک نوجوان نے نکاح کے بعد خلوت صحیحہ سے پہلے اپنی بیوی کو موبائل پر یہ الفاظ کہے ہیں کہ ایک دن ایسا بھی آ جائے گا کہ میں آپ کو کہوں گا کہ ایک ،دو، تین تو مجھ پر تین طلاق پر مطلقہ ہے"، کیا ان الفاظ کے ساتھ طلاق کا واقع ہوئی ہے یا نہیں؟

جواب

 صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص  نے اپنی بیوی سے یہ کہا کہ"ایک دن ایسا بھی آ جائے گا کہ میں آپ کو کہوں گا کہ ایک ،دو، تین تو مجھ پر تین طلاق پر مطلقہ ہے" تو   اس سے طلاق واقع نہیں ہوئی ، نکاح بدستور قائم ہے، البتہ آئندہ کیلئے اس قسم کے الفاظ ادا کرنے سے گریز کیا جائے۔

البحرالرائق میں ہے:

" وليس منه أطلقك بصيغة المضارع."

(کتاب الطلاق ، باب الفاظ الطلاق،ج:3،ص:271،ط: دار الكتاب الإسلامي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405101925

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں