بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اجتماعی اعتکاف کی شرعی حیثیت


سوال

 اجتماعی اعتکاف کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ اجتماعی اعتکاف جائز اور درست ہے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اجتماعی اعتکاف فرمایا ہےاور یہ  مشائخ اور اکابرین کا دستوروطریقہ  ہے،اسےبدعت قرار دینا درست نہیں ہے۔

بخاری شریف میں ہے:

"حدثني ‌عبد الله بن منير: سمع ‌هارون بن إسماعيل: حدثنا ‌علي بن المبارك قال: حدثني ‌يحيى بن أبي كثير قال: سمعت ‌أبا سلمة بن عبد الرحمن قال: سألت ‌أبا سعيد الخدري رضي الله عنه، قلت: «هل سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يذكر ليلة القدر؟ قال: نعم، اعتكفنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم العشر الأوسط من رمضان، قال: فخرجنا صبيحة عشرين، قال: فخطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم صبيحة عشرين فقال: إني أريت ليلة القدر، وإني نسيتها، فالتمسوها في العشر الأواخر في وتر، فإني رأيت أن أسجد في ماء وطين، ومن كان اعتكف مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فليرجع، فرجع الناس إلى المسجد، وما نرى في السماء قزعة، قال: فجاءت سحابة فمطرت، وأقيمت الصلاة، فسجد رسول الله صلى الله عليه وسلم في الطين والماء، حتى رأيت الطين في أرنبته وجبهته."

(كتاب الصوم،باب الإعتكاف وخروج النبي صلي الله عليه وسلم صبيحة عشرين،272/1،ط:قديمي)

ترجمہ :"  یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے سنا، انہوں نے کہا میں نے ابو سعید خدری ؓ سے سنا، میں نے ان سے پوچھا تھا کہ کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ سے شب قدر کا ذکر سنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہاں! ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رمضان کے دوسرے عشرے میں اعتکاف کیا تھا، ابوسعید ؓ نے بیان کیا کہ پھر بیس کی صبح کو ہم نے اعتکاف ختم کردیا، اسی صبح کو رسول اللہ ﷺ نے ہمیں خطاب فرمایا کہ مجھے شب قدر دکھائی گئی تھی، لیکن پھر بھلا دی گئی، اس لیے اب اسے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو، میں نے (خواب میں) دیکھا ہے کہ میں کیچڑ، پانی میں سجدہ کر رہا ہوں اور جن لوگوں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ (اس سال) اعتکاف کیا تھا وہ پھر دوبارہ کریں،چنانچہ وہ لوگ مسجد میں دوبارہ آگئے،آسمان میں کہیں بادل کا ایک ٹکڑا بھی نہیں تھا کہ اچانک بادل آیا اور بارش شروع ہوگئی، پھر نماز کی تکبیر ہوئی اور رسول اللہ ﷺ نے کیچڑ میں سجدہ کیا،میں نے خود آپ کی ناک اور پیشانی پر کیچڑ لگا ہوا دیکھا۔"

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144401100301

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں