بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 محرم 1447ھ 02 جولائی 2025 ء

دارالافتاء

 

عشاء کی نماز کا وقت کب تک ہے


سوال

عشاء کی نماز کا وقت کب تک ہوتا ہے؟

جواب

عشاء کا آخری وقت طلوعِ فجر تک باقی رہتا ہے، اگر کسی عذر کی وجہ سے عشاء کی نماز میں تاخیر ہوگئی اور طلوعِ فجر سے پہلے پہلے عشاء کی نماز پڑھ لی تو وہ نماز ادا شمار ہوگی، قضا شمار نہیں ہوگی، البتہ شدید عذر کے بغیر آدھی رات سے زیادہ تاخیر کرنا مکروہ ہے، اس لیے آدھی رات سے پہلے عشاء کی نماز پڑھ لینی چاہیے؛ تاکہ کراہت نہ ہو، اور صبح صادق تک بھی عشاء کی نماز ادا نہیں کی تو قضا شمار ہوگی۔

فتاوی عالمگیریہ میں ہے:

"ووقت العشاء والوتر من غروب الشفق إلى الصبح. كذا في الكافي."

(كتاب الصلاة، الباب الأول في مواقيت الصلاة، الفصل الأول، ج:1، ص:51، ط:دار الفکر)

مجمع الأنهرمیں ہے:

"(ووقت العشاء والوتر من انتهاء وقت المغرب) على اختلاف القولين (إلى الفجر الثاني) أي الصادق."

(كتاب الصلاة، وقت العشاء والوتر، ج:1، ص:70، ط:دار إحياء التراث العربي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144612100599

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں