بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک مؤذن کا دو مسجدوں میں اذان دینا


سوال

 ایک مؤذن ایک نماز کی اذان دومساجد میں دے سکتا ہے کہ ایک مسجد میں اذان دے، پھر دوسری مسجد میں اذان دے اور نماز پڑھائے؟

جواب

مؤذن کا ایک وقت میں دو مسجدوں میں اذان دینا مکروہ ہے؛ کیوں کہ وہ جس مسجد میں نماز نہیں پڑھے گا اس میں ایسی نماز کی طرف بلانے والا ہوگا جس نماز کو وہ خود نہیں پڑھے گا اور یہ مکروہ ہے۔ 

الدر المختار (1/ 400):

"يكره له أن يؤذن في مسجدين."

( کتاب الصلاۃ، باب الأذان ،ط: سعید)

فتاوى قاضيخان (1/ 37):

"و يكره أن يؤذن في مسجدين ويصلي في أحدهما."

(كتاب الصلاة،باب الأذان،مسائل الأذان،ط:رشيدية)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144202200685

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں