ایک مؤذن ایک نماز کی اذان دومساجد میں دے سکتا ہے کہ ایک مسجد میں اذان دے، پھر دوسری مسجد میں اذان دے اور نماز پڑھائے؟
مؤذن کا ایک وقت میں دو مسجدوں میں اذان دینا مکروہ ہے؛ کیوں کہ وہ جس مسجد میں نماز نہیں پڑھے گا اس میں ایسی نماز کی طرف بلانے والا ہوگا جس نماز کو وہ خود نہیں پڑھے گا اور یہ مکروہ ہے۔
الدر المختار (1/ 400):
"يكره له أن يؤذن في مسجدين."
( کتاب الصلاۃ، باب الأذان ،ط: سعید)
فتاوى قاضيخان (1/ 37):
"و يكره أن يؤذن في مسجدين ويصلي في أحدهما."
(كتاب الصلاة،باب الأذان،مسائل الأذان،ط:رشيدية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144202200685
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن