بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 ذو الحجة 1446ھ 23 جون 2025 ء

دارالافتاء

 

عید الاضحی کے دن قربانی کے گوشت سے کھانے کی ابتداء کرنے کا حکم


سوال

کیا عید الاضحٰی میں قربانی کرنے والے شخص کے لیے جانور کے ذبح ہونے تک بھوکا رہنا(یعنی روزے سے رہنا) فرض ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں عید الاضحٰی کے دن قربانی ہونے تک کھانے کو موقوف رکھنا اور قربانی کے گوشت سے کھانے کا آغاز کرنا مستحب ہے،فرض یا واجب نہیں ہے؛لہذا اگر کسی کو کھانے کا تقاضہ ہو،تو قربانی سے قبل کچھ کھانے کی وجہ سے وہ گناہ گار نہیں ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

(ويندب تأخير أكله عنها) وإن لم يضح في الأصح،

"قوله: ويندب تأخير أكله عنهما) أي يندب الإمساك عما يفطر الصائم من صبحه إلى أن يصلي فإن الأخبار عن الصحابة تواترت في منع الصبيان عن الأكل والأطفال عن الرضاع غداة الأضحى قهستاني عن الزاهدي ط".

(کتاب الصلاۃ، باب العیدین، ج:2، ص:176، ط:سعید)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وفي الكبرى الأكل قبل الصلاة يوم الأضحى هل هو مكروه؟ فيه روايتان والمختار أنه لا يكره لكن يستحب له أن لا يفعل، كذا في التتارخانية، ويستحب أن يكون أول تناولهم من لحوم الأضاحي التي هي ضيافة الله، كذا في العيني شرح الهداية."

(کتاب الصلاۃ، الباب السابع عشر في العیدین، ج:1، ص150، ط:دار الفکر)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144612100621

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں