بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عید کی نماز میں ایک رکعت نکل جانے کی صورت میں بقیہ نماز پڑھنے کا طریقہ


سوال

اگر عید کی نماز میں پہلی رکعت فوت ہوجائے تو اس صورت میں کیا کرنا چاہیے؟ کیا اس صورت  میں اس رکعت کی قضا کرنی ہوگی ؟ راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں کوئی شخص عید کی نماز میں دوسری رکعت میں پہنچے  تو وہ امام کے سلام کے بعد کھڑے ہوکر پہلے ثناء، اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم، بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھ کر سورہ فاتحہ اور کوئی سورت پڑھے، پھر تین تکبیرات زوائد کہہ کر رکوع کرے، اور بقیہ نماز پوری کرے، دوبارہ نماز دہرانے کی ضرورت نہیں۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"ولو سبق بركعة يقرأ ثم يكبر لئلايتوالي التكبير.

(قوله: لئلا يتوالي التكبير) أي لأنه إذا كبر قبل القراءة وقد كبر مع الإمام بعد القراءة لزم توالي التكبيرات في الركعتين، قال في البحر: ولم يقل به أحد من الصحابة، ولو بدأ بالقراءة يصير فعله موافقًا لقول علي -رضي الله عنه- فكان أولى، كذا في المحيط‘‘.

(کتاب الصلوۃ، باب صلوۃ العیدین، ج:2، ص:174، ط:ایچ ایم سعید)

 فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144408100007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں