بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عید کی نماز میں مقتدی کی تکبیرات چھوٹ جائیں


سوال

عید کی نماز میں  مقتدی کے تین تکبیرات  چھوٹ جائیں امام کی آواز نہ سننے کی وجہ سے تو اس مقتدی  کی نماز ہو جائےگی؟

جواب

عیدین کی نماز میں  اگر مقتدی نے  امام کی آواز نہ آنے کی وجہ سے  ان تکبیرات کو ادا نہیں کیا تو اس کی نماز میں واجب کی کمی رہ گئی، لیکن امام کی اتباع میں ہونے کی وجہ سے اس پر سجدہ سہو لازم نہیں آئے گا، اور اس کی عید کی نماز ادا ہوجائے گی۔

وفي البحر الرائق:

"العاشر تكبيرات العيدين قال في البدائع ‌إذا ‌تركها أو نقص منها أو زاد عليها أو أتى بها في غير موضعها فإنه يجب عليه السجود".

  (كتاب الصلاة،باب سجود السهو،2/ 103،ط:دار الكتاب الإسلامي)

وفيه أيضا:

"(قوله وبسهو إمامه لا بسهوه) معطوف على قوله بترك واجب فأفاد أن السجود له سببان إما ترك الواجب أو سهو إمامه فإنه يجب عليه متابعته إذا سجد...وإنما لم يلزم المأموم سهو نفسه لأنه لو سجد وحده كان مخالفا لإمامه إن سجد قبل السلام وإن أخره إلى ما بعد سلام الإمام يخرج من الصلاة بسلام الإمام لأنه سلام عمد ممن لا سهو عليه ولو تابعه الإمام ينقلب التبع أصلا."

 (كتاب الصلاة،باب سجود السهو،2/ 108،ط:دار الكتاب الإسلامي)

  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144410100027

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں