اگر کسی شخص نے عید کی نماز اقامت کے ساتھ پڑھائی تو اس کا کیا حکم ہے ؟
پانچ وقت کی فرض نماز اور جمعہ کی نماز جماعت سے ادا کرنے لیے اقامت کہنا مردوں پر سنتِ مؤکدہ ہے، ان کے علاوہ باقی نمازوں کے لیے اقامت نہیں ہے، لہذا عید کی نماز کے لیے اقامت نہیں دینی چاہیے، لیکن اگر کسی نے غلط فہمی میں عید کی نماز کے لیے اقامت دے دی ہو تو بھی عید کی نماز ادا ہوجائے گی۔
مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 78):
"و" كذا "الإقامة سنة مؤكدة" في قوة الواجب؛ لقول النبي صلى الله عليه وسلم: "إذا حضرت الصلاة فليؤذن لكم أحدكم وليؤمكم أكبركم"، وللمدوامة عليهما "للفرائض"، ومنها الجمعة؛ فلايؤذن لعيد واستسقاء وجنازة ووتر".
فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144110200097
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن