بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عید کے دن سرمہ لگانا


سوال

عید کے دن کیا سرمہ لگانا سنت ہے؟

جواب

عید الفطر اور عید الاضحیٰ کی نماز سے پہلے ”سرمہ“ لگانا سنت سے ثابت  نہیں ہے، سرمہ لگانا رات میں لگانا سنت ہے، یہی وجہ ہے کہ  فقہاء کرام نے عید کی سنتوں میں سرمہ لگانے کا ذکر نہیں کیا۔(از عید ین کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا)

مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (1 / 200):

"و ندب في الفطر ثلاثة عشر شيئًا: أن يأكل و أن يكون المأكول تمرًا و وترًا و يغتسل و يستاك، و يتطيب، و يلبس أحسن ثيابه و يؤدي صدقة الفطر إن وجبت عليه و يظهر الفرح و البشاشة و كثرة الصدقة حسب طاقته و التبكير و هو سرعة الانتباه و الابتكار و هو المسارعة إلى المصلى و صلاة الصبح في مسجد حيه ... الخ"

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200967

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں