بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عید کے تیسرے دن جانور ذبح کرنا


سوال

 کیا قربانی عید کے تیسرے دن کرنا اس لیے کہ عید کے چوتھے دن گوشت کو شادی میں کھا سکیں درست ہے؟ کیا قربانی صحیح ہوجائے گی؟

جواب

ایامِ قربانی تین ہیں، دس گیارہ اور بارہ ذو الحجہ (کے غروب سے پہلے تک)۔ ان تین ایام میں سے جس دن بھی قربانی کی جائے گی، قربانی درست ہو جائے گی، لیکن یاد رہے کہ جانور قربان کرتے وقت گوشت کی نیت نہیں ہونی چاہیے، بلکہ اللہ تعالیٰ کا حکم پورا کر کے اس کا  قرب حاصل کرنا مقصود ہو،   پھر اگر تیسرے دن جانور قربان کر کے اس کا گوشت چوتھے دن یا اس کے بعد شادی میں استعمال کیا جائے  یا پہلے دوسرے دن قربانی کرکے اس کا گوشت بعد میں شادی میں استعمال کیا جائے تو ایسا کرنا درست ہے۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (5/ 65):

"وأيام النحر ثلاثة: يوم الأضحى -وهو اليوم العاشر من ذي الحجة- والحادي عشر، والثاني عشر".

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144111201505

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں