بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عید الفطر اور عید الضحی کے درمیانی عرصہ میں شادی کرنے کو معیوب سمجھنا


سوال

عید الفطر اور عید الضحی کے درمیانی عرصہ میں شادی اور نکاح کرنا  کیساہے؟ہمارے گھر والے اس کو معیوب گردانتے ہیں  کہ یہ درست نہیں۔

جواب

بصورتِ  مسئولہ عید الفطر اور عید الاضحی کے درمیانی عرصہ میں شادی اور نکاح کرنا شرعًا جائز ہے ، اس میں شرعًا کوئی قباحت نہیں،  جاہلیت میں لوگ شوال میں نکاح کو نحوست یا بے برکتی  کا سبب سمجھتے تھے، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اس کا رد کرتے ہوئے فرماتی ہیں کہ میرا نکاح بھی شوال میں ہوا اور رخصتی بھی شوال میں ہوئی، اور اس نکاح سے بڑھ کر کون سا نکاح بابرکت ہوگا۔ اور یہ بھی ظاہر ہے کہ شوال کی پہلی تاریخ کے بعد بقیہ مہینہ  عید الفطر اور عید الاضحٰی کے درمیان میں ہی ہے؛ لہٰذا اس  دوران نکاح کو معیوب سمجھنے کی شرعًا کوئی وجہ نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201389

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں