اعتکاف کے دوران اگر احتلام ہو جائے اور کپڑے جو پہنے ہوں اس کے علاوہ میسر نہ ہوں تو کیا وہ متعلقہ جگہ جہاں نجس لگی ہو اسے دھو کر پاک کر کے دوبارہ پہن سکتا ہے؟ اور اس کپڑے میں نماز ہو سکتی ہے؟
صورتِ مسئولہ میں احتلام کی صورت میں جس جگہ نجاست لگی ہو اس جگہ کو تین مرتبہ اس طور پر دھو لیا جائے کہ ہر مرتبہ پانی ڈالنے کے بعد اچھی طرح نچوڑ لیا جائے، تو کپڑا پاک ہوجائے گا، پورے کپڑے کو دھونا ضروری نہیں ہے، اور اس نجاست والی جگہ کو پاک کرکے دوبارہ وہ کپڑا پہننا اور اس میں نماز پڑھنا جائز ہے۔
امداد الاحکام میں ہے :
’’احتلام ہونے پر تمام کپڑے ناپاک نہیں ہوتے، بلکہ جس کپڑے پر جتنی دور تک منی کا اثر معلوم ہو، وہ کپڑا اسی قدر ناپاک ہوتا ہے، باقی سب پاک ہیں‘‘۔
(ج۱ / ص۳۹۳، مکتبہ دارالعلوم کراچی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201788
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن