بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

احتلام کی صورت میں پورا بستر ناپاک نہیں ہوگا


سوال

سوتے ہوئے احتلام ہو جائے، تو کیا سارے کپڑے سمیت بستر لحاف وغیرہ بھی ناپاک ہو جائیں گے؟ بستر اور لحاف کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب

اگر سوتے ہوئے احتلام ہوجائے، تو مکمل بستر، لحاف اور کپڑے وغیرہ ناپاک نہیں ہوتے، بلکہ ، کپڑے، لحاف اور بستر کے جس حصے پر ناپاکی لگی ہے، صرف وہ حصہ ناپاک ہوگا،باقی حصہ پاک رہے گا، تو جس جگہ نجاست لگی ہے، صرف اس کو دھو لیا جائےاورپاک کرلیاجائے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"يجوز تطهير النجاسة بالماء وبكل مائع طاهر يمكن إزالتها به كالخل وماء الورد ونحوه مما إذا عصر انعصر. كذا في الهداية."

(كتاب الطهارة، ج:1، ص:41، ط: دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507100182

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں