بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

احتلام ہوجانے کے بعد بغیر غسل کیے روزہ رکھنا اور نماز پڑھنا


سوال

1 : احتلام روزہ رکھنے سے پہلے ہوجائے ، تو بغیر غسل کیے روزہ  رکھا جاسکتا ہے؟

2 : اور نماز پڑھی جا سکتی ہے یا نہیں ؟

جواب

1 : صورتِ  مسئولہ میں احتلام ہوجانے کے بعد (یعنی جنابت کی حالت میں) بغیر غسل کیے روزہ رکھنے کی گنجائش ہے۔ تاہم اگر وقت کی کمی نہ ہو تو غسل میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے اور غسل میں اتنی تاخیر کرنا کہ  فجر کی  نماز قضا ہوجائے گناہ کا باعث ہے۔

2 : جنابت کی حالت میں نماز پڑھنا جائز نہیں،  نماز پڑھنے سے پہلے غسل کرنا لازم ہے، اور نماز وقت کے اندر ادا کرنا فرض ہے، لہٰذا سورج طلوع ہونے سے اتنا پہلے غسل کرنا ضروری ہوگا کہ فجر کی نماز وقت کے اندر ادا کی جاسکے۔

الفتاوى الهندية (1/ 16):

"الجنب إذا أخر الاغتسال إلى وقت الصلاة لايأثم، كذا في المحيط".

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144209200077

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں