بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

12 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

احرام کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ کرنے کا حکم


سوال

 کیا احرام کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ استعمال کرسکتے ہیں؟ اگر کرسکتے ہے تو کوئی شرائط ہیں؟

جواب

واضح رہے کہ ٹوتھ پیسٹ میں اگر خوشبودار چیزیں ڈالی گئی ہوں، وہ پکی ہوئی  نہ ہوں ،خوشبودار چیزیں مقدار میں کم ہوں اور ٹوتھ پیسٹ کی مقدار زیادہ ہوتوایسا ٹوتھ پیسٹ احرام کی حالت میں استعمال کرنا مکروہ تو ہے،مگر اس کی وجہ سے کوئی دم یا صدقہ لازم نہیں ہوگا،اور اگر خوشبودارچیزوں کی مقدار زیادہ ہو اور ٹوتھ پیسٹ کی مقدار کم ہوتو اس صورت میں اگر ٹوتھ پیسٹ پورے منہ یا منہ کے اکثر حصے میں لگ جائے تو دم واجب ہوگا ،البتہ اگر ٹوتھ پیسٹ سادہ ہو اس میں کسی قسم کی خوشبو یا خوشبودار چیز نہ ملائی گئی ہوتو وہ استعمال کرنا جائز ہے،اس سے دم یا صدقہ لازم نہیں ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"اعلم أن خلط الطيب بغيره على وجوه لأنه إما أن يخلط بطعام مطبوخ أو لا ففي الأول لا حكم للطيب سواء كان غالبا أم مغلوبا، وفي الثاني الحكم للغلبة إن غلب الطيب وجب الدم، وإن لم تظهر رائحته كما في الفتح، وإلا فلا شيء عليه غير أنه إذا وجدت معه الرائحة كره، وإن خلط بمشروب فالحكم فيه للطيب سواء غلب غيره أم لا غير أنه في غلبة الطيب يجب الدم، وفي غلبة الغير تجب الصدقة إلا أن يشرب مرارا فيجب الدم. وبحث في البحر أنه ينبغي التسوية بين المأكول والمشروب المخلوط كل منهما بطيب مغلوب. إما بعدم وجوب شيء أصلا أو بوجوب الصدقة فيهما، وتمامه فيه  ".

( کتاب الحج، باب الجنایات، 547/2، ط: ایچ ایم سعید)

وفيه أيضاً :

"وأما إذا خلط بما يستعمل في البدن كأشنان ونحوه ، ففي شرح اللباب عن المنتقي إن كان إذا نظر إليه قالوا هذا أشنان فعليه صدقۃ وإن قالوا :هذا طيب فعليه دم". 

( کتاب الحج، باب الجنایات، 547/2، ط: ایچ ایم سعید)

فقط والله تعالى اعلم


فتوی نمبر : 144311100788

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں