اگر ہم قرآن پڑھ کر کسی کو ایصالِ ثواب کرتے ہیں تو قرآن کا پورا ثواب ان کو مل جاتا ہے یا ہمارے نامہ اعمال میں اس کا ثواب باقی رہتا ہے؟
واضح رہے کہ جو شخص کوئی نیک عمل کر کے دیگر مسلمانوں کو ایصالِ ثواب کی نیت کرتا ہے تو اس کا ثواب دیگر مسلمانوں کو تو پہنچتا ہی ہے، لیکن اس عمل کرنے والے کے نامہ اعمال میں بھی اس کا ثواب لکھا جاتا ہے، وہ عمل کرنے والا اس اجر سے محروم نہیں رہتا۔
فتاوی شامی میں ہے:
صرح علماؤنا في باب الحج عن الغیر بأنّ للإنسان أن یجعل ثواب عمله لغیره صلاةً أو صومًا أو صدقةً أو غیرها، كذا في الهدایة. بل في زكاة التتارخانیة عن المحیط: الأفضل لمن یتصدّق نفلًا أن ینوي لجمیع المؤمنین و المؤمنات؛ لأنّها تصل إلیهم، ولاینقص من أجره شيءٍ اهـ هو مذهب أهل السنة والجماعة.
(243/2۔ ط:سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144111200632
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن