بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایصالِ ثواب کرنے والے کو اجر ملتا ہے یا نہیں؟ کیا ایک قرآن کا ثواب متعدد لوگوں کو پہنچایا جاسکتا ہے؟


سوال

1- قرآنِ کریم پڑھ کر اگر کسی کے نام ایصالِ ثواب کردیا جائے، تو پڑھنے والے کو کچھ اجر ملے گا یا نہیں ؟

2- کیا ایک قرآن کے ذریعے کئی لوگوں کو ایصالِ ثواب کیا جاسکتا ہے؟

3- ایک بات لوگوں میں مشہور ہے کہ: قرآن کی تلاوت کرکے اس کا کچھ حصہ محفوظ رکھنا چاہیے، یعنی اس کا ثواب کسی کو نہ  پہنچایا جائے،  بلکہ تلاوت کرکے اس کو محفوظ رکھ لے؛ تاکہ اگر کسی کی وفات ہو تو فورًا ایصالِ  ثواب کی نیت کرلی جائے۔ اس کی کیا حقیقت ہے؟

جواب

۱)  ایصالِ ثواب کرنے  والے  کو  بھی پورا  اجر  ملتا  ہے۔

۲) ایک  قرآن  پڑھ  کر  کئی لوگوں کو  ایصالِ ثواب  کیا  جاسکتا  ہے۔

۳) قرآنِ پاک  کی تلاوت کرنے کے بعد  اگر  کچھ  حصہ  اس  نیت  سے محفوظ رکھا جائے کہ ضرورت پڑنے پر کسی کو  ایصالِ ثواب کیا جا سکے تو  ایسا کرنا جائز ہے، لیکن یہ ضروری نہیں ہے، بلکہ جب ایصالِ ثواب کرنا ہو اُسی وقت فضائل والی مختصر سورتیں پڑھ کر  ایصالِ ثواب کیا جاسکتا ہے، مثلًا: سورۂ فاتحہ کی فضیلت یہ ہے کہ اس کی تلاوت کا ثواب دو تہائی قرآن کی تلاوت کے ثواب کے برابر ہے، سورۂ زلزال کی تلاوت کا ثواب نصف قرآن کی تلاوت کے ثواب کے برابر ہے، سورۂ اِخلاص کی تلاوت کا ثواب ایک تہائی قرآنِ پاک کی تلاوت کے ثواب کے برابر ہے، سورۂ کافرون کی تلاوت کا ثواب ایک چوتھائی قرآنِ کریم کی تلاوت کے ثواب کے برابر ہے، اور سورۂ تکاثر کی تلاوت کا ثواب ایک ہزار آیات کی تلاوت کے ثواب کے برابر ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 242):

"و يقرأ يس، وفي الحديث: «من قرأ الإخلاص أحد عشر مرةً ثمّ وهب أجرها للأموات أعطي من الأجر بعدد الأموات».

(قوله: و يقرأ يس) لما ورد: «من دخل المقابر فقرأ سورة يس خفف الله عنهم يومئذ، وكان له بعدد من فيها حسنات» بحر. وفي شرح اللباب ويقرأ من القرآن ما تيسر له من الفاتحة وأول البقرة إلى المفلحون و آية الكرسي - و آمن الرسول - و سورة يس و تبارك الملك و سورة التكاثر و الإخلاص اثني عشر مرةً أو إحدى عشر أو سبعًا أو ثلاثًا، ثم يقول: اللهم أوصل ثواب ما قرأناه إلى فلان أو إليهم. اهـ. مطلب في القراءة للميت و إهداء ثوابها له [تنبيه]
صرح علماؤنا في باب الحج عن الغير بأن للإنسان أن يجعل ثواب عمله لغيره صلاة أو صوما أو صدقة أو غيرها كذا في الهداية، بل في زكاة التتارخانية عن المحيط: الأفضل لمن يتصدق نفلا أن ينوي لجميع المؤمنين والمؤمنات لأنها تصل إليهم و لاينقص من أجره شيء اهـ هو مذهب أهل السنة والجماعة."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202107

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں