بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عیسیٰ نام رکھنا کیسا ہے


سوال

محمد عیسیٰ نام رکھنا کیسا ہے اور اس نام کا مطلب کیا ہے؟

جواب

 لفظِ  عیسی کی اصل  "ایشوع"  یا  "یشوع"  ہے جو  کہ سریانی یا عبرانی زبان کا لفظ ہے،  اس کے تین  معانی  بیان  کیے  گئے  ہیں :

1 : سردار 2 : نجات دلانے والا۔3 : ایسی سفیدی جس کے اوپر لالی ہو۔

عیسی اللہ کے ایک جلیل القدر نبی  علیہ السلام کا نام  ہے اور  "محمد"  اللہ  تعالی کے آخری نبی  علیہ الصلاۃ و السلام کا نام ہے؛  لہذا "محمد عیسی"  نام رکھنا بہت بابرکت ہے۔

تفسیر مظہری میں ہے:

"عيسى لفظ عبرانى قيل: هو معرب اليشوع بمعنى السيد."

( سورة آل عمران ،آیت نمبر :43،ط:مکتبہ رشیدیہ)

التفسير المنير للزحيلي  میں ہے:

"عيسى: هو عبد الله ورسوله، وكلمته ألقاها إلى مريم، وروح منه، وهو آخر أنبياء بني إسرائيل، ذكر اسمه في القرآن بلفظ المسيح وهو لقب له، وبلفظ عيسى وهو اسمه، وهو بالعبرية «يشوع» أي المخلّص، أي يخلص النصارى- في زعمهم- من الخطيئة، وذكر بلفظ ابن مريم."

(سورۃ  مریم ،قصۃ مریم،89/16،ط:دار الفکر بیروت)

تفسير البيضاوی میں ہے:

"{يا مَرْيَمُ إِنَّ اللَّهَ يُبَشِّرُكِ بِكَلِمَةٍ مِنْهُ اسْمُهُ الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ} المسيح لقبه وهو من الألقاب المشرفة كالصديق وأصله بالعبرية مشيحا معناه: المبارك، وعيسى معرب ايشوع واشتقاقهما من المسح لأنه مسح بالبركة أو بما طهره من الذنوب، أو مسح الأرض ولم يقم في موضع، أو مسحه جبريل، ومن العيس وهو بياض يعلوه حمرة، تكلف لا طائل تحته."

(سورة آل عمران ،آیت نمبر:46،ج،2،ص،17،ط:دار احیاء التراث بیروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100248

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں