بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عدت میں رجوع کرلیا تو دوبارہ نکاح کی ضرورت نہیں


سوال

 اگر کوئی اپنی بیوی کو ایک طلاق دے زبان سے کہے تنبیہ  کے لیے اور کچھ دنوں کے بعد رجوع کرے ۔ تعلق وہم بستری کرے پہلے  جیسے ۔ آیا ایسا کرنا کافی ہے یا دوبارہ نکاح اور ایجاب و قبول لازمی ہے؟ اور اگر صرف رجوع کرے اور اس میں کافی وقت گزرا ہو تو اس کی کیا صورت ہوگی؟

جواب

صورتِ  مسئولہ مین عدت(تین ماہواریوں)کے اندر رجوع کرلیا تو   دوبارہ نکاح کی ضرورت نہیں۔اگر عدت میں رجوع نہیں کیا ہے تو عدت کے بعد  بیوی کی رضامندی سےنئے مہر اور  گواہان کی موجودگی میں ایجاب وقبول کرکے  نکاح کرناہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100345

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں