عورت کی عدت کے بارے میں سوال ہے کے اگر شوہر اپنی بیوی کو آج ایک طلاق دیتا ہے ،اگر اس طلاق کے دوسرے دن اس عورت کو حیض آجائے تو کیا یہ حیض بھی عدت کے 3 حیضوں میں شمارہوگا یا اس حیض کے بعد پاکی سے عدت شروع ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں طلاق کے دوسرے دن آنے والا حیض بھی عدت میں شمار ہوگا،کیوں کہ عدت طلاق دینے کےفوراً بعد ہی شروع ہوجاتی ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ابتداء العدة في الطلاق عقيب الطلاق، و في الوفاة عقيب الوفاة، فإن لم تعلم بالطلاق أو الوفاة حتى مضت مدة العدة فقد انقضت عدتها، كذا في الهداية."
(کتاب الطلاق، الباب الثالث عشر فی العدة، 1 / 532/ رشیدیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402101010
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن