بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایزی پیسہ ،جاز کیش میں نوکری کاحکم


سوال

میں ای کامرس کاروبار کرنے والی کمپنی میں کام کر رہا ہوں (جیسے easypaisa، jazzcash)،یہ کمپنی قرض لینے والوں کو مائیکرو فنانس قرض بھی فراہم کرتی ہے اور پھر اس قرض پر سود لیتی ہے، میں کسٹمر کیئر ڈپارٹمنٹ میں کام کر رہا ہوں، اور ہمارا محکمہ صارفین کو مطلع کرنے اور اپ ڈیٹ کرنے کے لیے فون کال کرتا ہے، میں کسٹمر کیئر ڈیپارٹمنٹ میں بطور HR کام کر رہا ہوں تو یہ کام میرے لیے حلال ہے یا حرام؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ایزی پیسہ،جاز کیش کمپنی لوگوں کی جمع کردہ رقوم سے مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہیں ،  لیکن اس کے علاوہ  ایزی پیسہ،جاز کیش  کمپنی مائیکرو فائنانس قرضہ  بھی ادا کرتی ہیں اور اس پر سود بھی لیتی ہیں ،تو ایسے اداروں کے تحت ملازمت کرنے والوں کو تنخواہ بھی سودی کمائی سے دی جاتی ہے، لہٰذا شرعاً مذکورہ کمپنی  میں ملازمت کرنا جائز نہیں، نیز اس ملازمت میں ایک قسم  کا سودی معاملات میں تعاون ہے اور حدیث میں تعاون کرنے والے پر بھی اللہ تعالیٰ کی لعنت آئی ہے، لہٰذا اس سے اجتناب  کرنا ضروری ہے۔

مسند أحمد  بن حنبل ميں هے:

"عن ابن مسعود، قال:: " لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا، وموكله، وشاهديه، وكاتبه."

(‌‌مسند عبد الله بن مسعود رضي الله تعالى عنه، 282/6 ، ط:مؤسسة الرسالة)

فتاوی شامی میں ہے:

"وفي الأشباه: كل قرض جر نفعاًحرام، فكره للمرتهن سكنى المرهونة بإذن الراهن". 

 ( ‌‌باب المرابحة والتولية، مطلب کل قرض جر نفعا، 166/5، ط:  سعید)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144401101359

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں