ایزی پیسہ سے قرض لینا کیسا ہے؟
ایزی پیسہ کی ویب سائٹ(https://easypaisa.com.pk/easycash-loan/) پر موجود معلومات کے مطابق قرض کی واپسی پر اصل رقم کے ساتھ اضافی رقم بھی سروسز چارجز کے نام سے وصول کی جاتی ہے اور اگر مقررہ مدت میں قرض کی رقم واپس نہ کی جائے تو تاخیر سے ادا کرنے کی وجہ سے بطور جرمانہ بھی کچھ اضافی رقم وصول کی جاتی ہے ۔ یہ صورت شرعا سود ی قرضہ میں داخل ہے لہذا ایزی پیسہ سے قرض کا لینا اور دینا دونوں ناجائز ہیں۔
اعلاء السنن میں ہے:
"قال ابن المنذر: أجمعوا على أن المسلف إذا شرط على المستسلف زیادة أو ھدیة فأسلف على ذلك إن أخذ الزیادة علی ذلك ربا".
(14/513، باب کل قرض جرّ منفعة، کتاب الحوالة، ط: إدارۃ القرآن)
"فتاوی شامی" میں ہے:
"وفي الأشباه: كل قرض جر نفعاًحرام، فكره للمرتهن سكنى المرهونة بإذن الراهن".
(5/166، مطلب کل قرض جر نفعا، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144405100483
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن