بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ربیع الثانی 1446ھ 09 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

ایزی پیسہ کام کرنے والے دکاندار کا کمپنی کے کمیشن کے علاوہ کسٹمر سے مزید پیسے کا مطالبہ کرنا


سوال

 جو دکان دار دار ایزی پیسہ کا کام کرتا ہو اور اسے ایزی پیسہ   کی کمپنی کمیشن دیتی  ہو اور وہ کمیشن بہت کم ہونے  کی وجہ سے دوکاندار کسٹمر سے جو پیسے بھیجنا چاہتا ہوں یا منگوانا چاہتا ہوں ہو اس سے مزید پیسے کا مطالبہ کرنا جائز ہے؟ دوسرا یہ کہ کہ اگر یہ جائز ہے     تو کسٹمر کو بتانا ضروری ہے کہ میں آپ سے مزید پیسے مانگ رہا ہوں ہو یا یا اسے اپنا حق سمجھتے ہوئے خود ہی سے سے اس کی رقم میں سے پیسے کاٹ لینا صحیح ہے ؟

جواب

   ایزی پیسہ/ جازکیش میں کمپنی کی طرف سے دوکاندار کو اجرت / کمیشن ملتا ہے اور کسٹمر سے مزید چارجز لینے پر پابندی ہوتی  ہے ، لہذا  کمپنی کے قوانین کا لحاظ کرتے ہوئے کسٹمر سے اضافی رقم لینا جائز نہیں ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"قال في التتارخانية: وفي الدلال والسمسار يجب أجر المثل، وما تواضعوا عليه أن في كل عشرة دنانير كذا، فذاك حرام عليهم."

(مطلب في أجرة الدلال، ج:6، ص:63، ط:ايج سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144307102486

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں