جو دکان دار دار ایزی پیسہ کا کام کرتا ہو اور اسے ایزی پیسہ کی کمپنی کمیشن دیتی ہو اور وہ کمیشن بہت کم ہونے کی وجہ سے دوکاندار کسٹمر سے جو پیسے بھیجنا چاہتا ہوں یا منگوانا چاہتا ہوں ہو اس سے مزید پیسے کا مطالبہ کرنا جائز ہے؟ دوسرا یہ کہ کہ اگر یہ جائز ہے تو کسٹمر کو بتانا ضروری ہے کہ میں آپ سے مزید پیسے مانگ رہا ہوں ہو یا یا اسے اپنا حق سمجھتے ہوئے خود ہی سے سے اس کی رقم میں سے پیسے کاٹ لینا صحیح ہے ؟
ایزی پیسہ/ جازکیش میں کمپنی کی طرف سے دوکاندار کو اجرت / کمیشن ملتا ہے اور کسٹمر سے مزید چارجز لینے پر پابندی ہوتی ہے ، لہذا کمپنی کے قوانین کا لحاظ کرتے ہوئے کسٹمر سے اضافی رقم لینا جائز نہیں ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"قال في التتارخانية: وفي الدلال والسمسار يجب أجر المثل، وما تواضعوا عليه أن في كل عشرة دنانير كذا، فذاك حرام عليهم."
(مطلب في أجرة الدلال، ج:6، ص:63، ط:ايج سعيد)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144307102486
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن