جب ایک ٹرانزیکشن (مثال کے طور پر اپنے آپ کو ایزی لوڈ) ایزی پیسی ایپ سے انجام دی جاتی ہے تو پھر روزانہ 4 روپیہ 7 دن کے لیے انعام دیا جاتا ہے۔ کیا یہ روپے لینا حلال ہے؟
اگر کوئی شخص اپنے ایزی پیسہ اکاؤنٹ سے اپنے نمبر پر لوڈ کرتا ہے اور اس پر کمپنی کی طرف سے اُس کو کوئی مشروط نفع (مثلاً: فری منٹس، انٹرنیٹ ایم بی ، میسج وغیرہ) ملتا ہے تو اس شخص کے لیے اس نفع سے فائدہ اٹھانا سود ہونے کی بنا پر جائز نہیں؛ کیوں کہ ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں رقم رکھوانا درحقیقت قرض ہے، اور قرض دینا تو فی نفسہ جائز ہے، لیکن قرض دے کر اُس پر مشروط نفع وصول کرنا سود ہے، لہذا سوال میں مذکورہ ٹرانزیکشن پر صارف کو ملنے والے چار روپے حلال نہیں ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200242
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن