حج وعمرہ کرنے کے بعد، پھر عمرہ کرنا چاہے تو کہاں سے احرام باندھے؟
حج و عمرہ کے بعد ''مکۃ المکرمۃ'' میں موجود آدمی اگر عمرہ کرنا چاہے تو اس پر لازم ہے کہ حدودِ حرم سے باہر جاکر احرام کی نیت کرے، خواہ ''تنعیم'' (مسجدِ عائشہ) سے یا جعرانہ وغیرہ سے، البتہ مسجدِ عائشہ سے احرام باندھنا افضل ہے۔
الدر المختار وحاشیۃ ابن عابدین میں ہے:
"والمیقات لمن بمکة یعني من بداخل الحرم للحج الحرم وللعمرة الحل؛ لیتحقق نوع سفر، والتنعیم أفضل․ والمراد بالمکي من کان داخل الحرم سواء کان بمکة أولا، وسواء کان من أهلها أو لا."
(کتاب الحج، مطلب في المواقيت، ج: 2، صفحہ: 484، ط: ایچ، ایم، سعید) ، وکذا فی ارشاد الساری ص: 117، باب المواقيت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411100494
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن