میں دبئی کے ایک ہوٹل میں کام کرتا ہوں، جہاں پر مختلف ممالک کے انگریز لوگ رہتے ہیں جو بالکل آدھے کپڑے پہنتے ہیں اور میری ڈیوٹی مین گیٹ پر ہوتی ہے، جہاں ان کو چیک کرنا میرا کام ہے، ان کے کپڑوں کی وجہ سے میں کوشش کرتا ہوں کہ ان کو نہ دیکھوں، لیکن ایک نظر دیکھنا میرے لیے لازم ہے، میں وہاں سے اپنی ڈیوٹی اپنی مرضی کے بغیر تبدیل نہیں کروا سکتا ،نہیں تو جرمانہ دینا پڑے گا اور ہوسکتا ہے کہ میری بیٹی بھی کچھ دن کے لیے بند ہو جائے، میں اپنی نظروں کی بھی بہت عزت کرنے کی کوشش کرتا ہوں، اس معاملے میں میری راہ نمائی کیجیے کہ میں کیا کروں؟ وہاں پر کام کرنا میرے لیے کیسا ہے؟
نامحرم خواہ کافر ہی کیوں نہ ہو اس کے ستر کو دیکھنا مسلمان کے لیےجائز نہیں ہے ؛ لہذا آپ پر لازم ہے کہ آپ ڈیوٹی کے دوران حتی الواسع ان کے ستر کو نہ دیکھیں، اگر آنے والوں کو چیک کرنا اور دیکھنا آپ کے لیے ضروری ہے تو سنجیدہ کوشش کیجیے کہ اس کے بجائے جلد از جلد کوئی اچھی اور صاف ملازمت مل جائے جس میں کسی کے ستر پر نگاہ پڑنے کی نوبت نہ آئے اور کوئی اور ناجائز کام بھی نہ کرنا پڑے، اور جیسے ہی متبادل ملازمت مل جائے، اس جگہ ملازمت چھوڑ دیجیے۔
قُلْ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ يَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوْا فُرُوْجَهُمْ ذٰلِك اَزْكى لَهُمْ اِنَّ اﷲَ خَبِيْرٌ بِمَا يَصْنَعُوْنَ. [النور : 30]
ترجمہ : "آپ مؤمن مردوں سے فرما دیں کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کیا کریں، یہ ان کے لیے بڑی پاکیزہ بات ہے، بے شک اللہ ان کاموں سے خوب آگاہ ہے جو یہ انجام دے رہے ہیں۔"
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200789
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن