ایک روایت سنی ہے کہ ایک بار حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے شہد کی مکھی سے دریافت فرمایا: تو شہد کیسے بناتی ہے؟ اس نے عرض کیا: یاحبیب اللہ! ہم چمن میں جاکر ہر قسم کے پھولوں کا رس چوستی ہیں، پھر وہ رس اپنے منہ میں لیےہوئے اپنے چھتوں میں آجاتی ہیں اور وہاں اُگل دیتی ہیں، وہی شہد ہے، آپ علیہ السلام نے فرمایا : وہ رَس تو پھیکا ہوتا ہے ، یہ شہد میٹھا کیسے ہوجاتا ہے؟ مکھی نے عرض کیا : ہم راستے میں درودشریف پڑھتے ہوئے آتی ہیں ، اللہ تعالی اس کی برکت سے شہد میں مٹھاس پیدا فرمادیتے ہیں۔ اس واقعہ کی تحقیق مطلوب ہے۔
سوال میں آپ نے جو واقعہ ذکر کیا ہے، یہ واقعہ ہمیں اہل ِ سنت والجماعت کی کتابوں میں كافي تلاش کے باوجود نہیں ملا۔ البتہ روافض میں سے علی اکبر النہاوندی نے اپنی کتاب"خزينة الجواهر في زينة المنابر" میں بغیر کسی سند کے اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرکے بیان کیا ہے، لہذا جب تک اہلِ سنت کی کسی مستند کتاب میں معتبر سندسے اس کا ثبوت نہ مل جائے، اس وقت تک اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کر کے بیان کرنے سے احتراز کیا جائے۔فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144108201324
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن