بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

درود شریف: اَللَّهُمّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَعِتْرَتِهِ بِعَدَدِ كُلِّ مَعْلُوْمٍ لَّكَ


سوال

"اَللَّهُمّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَعِتْرَتِهِ بِعَدَدِ كُلِّ مَعْلُوْمٍ لَّكَ".

مذکورہ درود شریف کی تحقیق مطلوب ہے۔ بہت سے لوگ اس کو ’’درود ِقادریہ‘‘ کے نام سے موسوم کرتے ہیں اور کچھ لوگ’’ درود ِاویسیہ‘‘ کے نام سے موسوم کرتے ہیں، کیا یہ درود، درست ہے؟ اور اس کی نسبت’’ اویسیہ ‘‘یا’’ قادریہ سلسلہ ‘‘کی طرف کرنا درست ہے یا نہیں؟ کیا حدیث شریف میں اس طرح کا درود پاک موجود ہے؟

جواب

سوال میں آپ نے درود شریف کے الفاظ:"اَللَّهُمّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَعِتْرَتِهِ بِعَدَدِ كُلِّ مَعْلُوْمٍ لَّكَ" ذکر کرکے ان کے متعلق دریافت کیا ہے، یہ دود شریف،  حدیث کی کتابوں میں تو مذکور نہیں ہے، البتہ  اس کے  الفاظ اور معنی و مفہوم درست ہے،اس لیے  اس   کے پڑھنے  میں کوئی حرج نہیں ہے۔ باقی اسے ’’درودِ اُویسیہ‘‘یا’’درودِ قادریہ‘‘ سے موسوم کرنےکی کوئی معتبر وجہ ہمیں کافی تلاش کے باوجود نہیں مل سکی۔فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144506100234

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں