ایک صحابیہ کا نام ‘‘درہ‘‘منقول ہے اور ایک لڑکی کا نام ’’ درِہ فشاں‘‘ سننے میں آیا ،کیا یہ نام ٹھیک ہے؟ اور کیا درہ کے ساتھ فشاں یہ اور کوئی نام کا لفظ جوڑ سکتے ہیں؟
دُرّہ کئی صحابیات کا اسم گرامی ہے، درۃ بنت ابی سفیان، درۃ بنت ابی سلمۃ اور درۃ بنت ابی لہب، دیکھئے:(الإصابة في تمييز الصحابة: كتاب النساء، حرف الدال المهملة(8/ 126)، ط. دار الكتب العلمية - بيروت، الطبعة الأولى :1415 هـ)؛ اس لئے صرف درہ نام رکھنا بہتر ہے۔
درہ کے ساتھ فشاں ملا کر مرکب نام رکھنا بھی درست ہے؛ کیونکہ درہ کا لغوی معنی ہے موتی، اور فشاں فارسی لفظ ہے، اس کا معنی ہے جھاڑنے والا(دیکھئے: لغات فارسی: مادۃ ف ، ش(ص:626)، ط۔ دار عمر فاروق، حضرو)، تو معنی ہوگا موتی جھاڑنے والی، موتی بکھیرنے والی۔
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144402101462
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن