بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

درود شریف کو مہر کے طور پر مقرر کرنا


سوال

ایک لڑکی  اپنے مہر میں  ۳۶۰۰ درود شریف رکھنا چاہتی ہے، کیا یہ مہر میں شمار ہوگا؟ کیا اس طرح کی گئی شادی درست ہوگی؟ 

جواب

واضح رہے کہ مہر میں ایسی چیز دینا ضروری ہے جو کہ مال متقوم ہو، اگرکسی نے مہر  میں ایسی چیز طے کرلی جوشرعاً مال نہ ہو تو اس کا نکاح تو منعقد ہوجائے گا، البتہ شوہر پر عورت کے لیے مہر مثل واجب ہوگا۔ درود شریف پڑھنا اگرچہ نہایت مبارک اور فضیلت والا عمل ہے، لیکن چوں کہ مال نہیں ہے، لہٰذا یہ مہر نہیں بن سکتا، لہذا صورت مسئولہ میں نکاح منعقد ہوجائے گا، لیکن  مذکورہ لڑکی کے شوہر پر مہر مثل دینا  واجب ہے۔

لمافی التفسیر المظھری (47/2):
فائدة:هذه الآية تقتضى أن المهر لا بد أن يكون مالا لأن الحلّ مقيّد بالابتغاء بالأموال والمنافع المعلومة ملحق بالأموال شرعا۔
وفی الھندیۃ (302/1):
الباب السابع فی المھر: المھر انما یصح بکل ماھو مال متقوم۔

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201056

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں