بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

درود ابراہیمی میں آل ابراہیم سے کون مراد ہیں


سوال

 ہم ہر نماز میں درود ابراہیمی پڑھتے ہیں جس کا معنی یہ ہے کہ سلام ہو حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے آل و  اولاد پر ، حضرت ابراہیم علیہ السلام  کی  اولاد میں سے تو یہودی اور عیسائی  بھی ہیں،  وہ تو کافر ہیں آج کل ہم اس پر سلام کیوں بھیجتے  ہیں؟

جواب

اصل بات تو یہ ہے کہ نماز میں درود ابراہیمی پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، تمام عبادات میں اور خاص کر نماز کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طرز کے مطابق ادا کرنے کا حکم فرمایا ہے،  لہذا مسلمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع میں پڑھتے ہیں۔

دوسری بات یہ ہے کہ درود ابراہیمی میں آل ابراہیم سے مراد حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں پیدا ہونے والے انبیاء علیہم السلام ہیں، تمام یہود و نصاری داخل نہیں، جیساکہ " جلاء الافهام لابن القيم"  میں ہے:

فَقَالَت طَائِفَة يُقَال آل الرجل لَهُ نَفسه وَآل الرجل لمن يتبعهُ وَآله لأَهله وأقاربه فَمن الأول قَول النَّبِي صلى الله عَلَيْهِ وَسلم لما جَاءَهُ أَبُو أوفى بِصَدَقَتِهِ اللَّهُمَّ صل على آل أبي أوفى وَقَوله تَعَالَى {سَلام على إل ياسين} الصافات 130 وَقَوله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم اللَّهُمَّ صل على مُحَمَّد وعَلى آل مُحَمَّد كَمَا صليت على آل إِبْرَاهِيم فآل إِبْرَاهِيم هُوَ إِبْرَاهِيم لِأَن الصَّلَاة الْمَطْلُوبَة للنَّبِي صلى الله عَلَيْهِ وَسلم هِيَ الصَّلَاة على إِبْرَاهِيم نَفسه وَآله تبع لَهُ فِيهَا ونازعهم فِي ذَلِك آخَرُونَ وَقَالُوا لَا يكون الْآل إِلَّا الأتباع والأقارب وَمَا ذكرتموه من الْأَدِلَّة فَالْمُرَاد بهَا الْأَقَارِب وَقَوله: كَمَا صليت على آل إِبْرَاهِيم آل إِبْرَاهِيم هُنَا هم الْأَنْبِيَاء وَالْمَطْلُوب من الله سُبْحَانَهُ أَن يُصَلِّي على رَسُوله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم كَمَا صلى على جَمِيع الْأَنْبِيَاء من ذُرِّيَّة إِبْرَاهِيم لَا إِبْرَاهِيم وَحده كَمَا هُوَ مُصَرح بِهِ فِي بعض الْأَلْفَاظ من قَوْله على إِبْرَاهِيم وعَلى آل إِبْرَاهِيم."

( الفصل الرابع في معني الآل و اشتقاقه و احكامه، ص: ٢٠٦، ط: دار العروبة- كويت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200121

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں