بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک درود شریف کے الفاظ


سوال

 میں اکثر یہ درود شریف پڑھتا ہوں:

 "اَلَّلھُمَّ صَلِّ عَلٰى سَیَّدْنَا وَ مَوْلٰنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰى آلِ سیدناومولنامحمدوبارك وَسَّلِیْمَاتَسْلِیمً كثِیْرًاكَثیرًا"

کیایہ درودشریف پڑھناصحیح  ہے، اوراس کی کیافضیلت اورفائدے ہیں؟

جواب

درود شریف کے بہت سے صیغے اور طریقے منقول ہیں،  علماء نے اس موضوع پر مستقل کتب لکھی ہیں، البتہ یہ ضروری نہیں کہ وہ  تمام کلمات آں حضرت ﷺ سے بعینہٖ منقول ہوں، بلکہ کسی بھی درست مفہوم پرمشتمل کلمات سے درود پڑھ سکتے ہیں اور اس سے حکم کی تعمیل اور درود و سلام پڑھنے کاثواب حاصل ہوجاتاہے، مگر ظاہر ہے کہ جو الفاظ خود حضور ﷺ سے منقول ہیں وہ زیادہ بابرکت و باعثِ اجر ہیں۔

اور ان میں درودِ ابراہیمی دوسرے درودوں کی بہ نسبت افضل ترین کلمات پر مشتمل ہے، اور اس کے صیغے تمام درودوں سے زیادہ فضیلت رکھتے ہیں، رسولِ کریم ﷺ نے نمازوں کے لیے اس درورد کا انتخاب فرمایاہے، لہذا نمازوں میں اور نماز کے باہر اس درود پاک کا وِرد زیادہ افضل ہے۔

صحیح بخاری میں حضرت عبدالرحمن بن ابی لیلیؒ سے منقول ہے کہ حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ  سے میری ملاقات ہوئی، انہوں نے مجھ سے فرمایا: کیا میں تجھے ایسا ہدیہ نہ دوں جو میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا؟میں نے کہا: کیوں نہیں، ضرور ہدیہ کیجیے! تو انہوں نے فرمایا: ہم نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول ﷺ  آپ اور اہلِ بیت پر کیسے درود بھیجا جائے؟ اس لیے کہ تحقیق اللہ تعالیٰ نے ہمیں سکھادیا کہ ہم آپ پر کیسے سلام بھیجیں؟ تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ یوں کہاکرو:

’’أللّٰهم صل علٰى محمد وعلٰى أٰل محمد كما صلیت علٰى إبراهیم وعلٰى أٰل إبراهیْم إنك حمید مجید أللّٰهم بارك علٰى محمّد و على أٰل محمد كما باركت علٰى إبراهیم وعلٰى أٰل إبراهیم إنك حمید مجید‘‘.

(صحیح بخاری، باب الصلوٰۃ علی النبی ﷺ، ج:1، ص:477) ط: قدیمی، کراچی)

نیز درود شریف پڑھنے کے بہت سے فضائل وارد ہیں، اللہ تعالیٰ درود پڑھنے والے کو بہت سے انعامات اورفوائد سے نوازتے ہیں اور مؤمنین کے آپ ﷺ پر درود پڑھنے کے بدلے میں اللہ تعالیٰ بڑھا چڑھا کر اُن پر رحمتیں نازل فرماتے ہیں۔ امام نسائی   روایت کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن ابی طلحہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ ایک دن تشریف لائے تو آپ ﷺ کے چہرۂ مبارک پر خوشی کے آثار تھے، میں نے کہا: آج ہم آپ کے چہرے پرخوشی کے آثارمحسوس کررہے ہیں! تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ: میرے پاس حضرت جبرائیل  علیہ السلام تشریف لائے اور کہا: اے محمد! اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں کہ: کیا آپ اس بات سے خوش نہیں کہ جب بھی کوئی شخص آپ پر درود بھیجے تو میں اس پر دس رحمتیں نازل کروں گا اور جب بھی کوئی شخص آپ پر سلامتی بھیجے تو میں دس سلامتی اس پرنازل کروں گا۔ 

 (تفسیرقرطبی،ج:۱۴،ص:۲۳۷)

آپ جو درود پڑھتے ہیں وہ بھی درست ہے، البتہ اس میں اعراب (حرکات) کے اعتبار سے کچھ غلطیاں ہیں، ذیل میں یہ کلمات تصحیح کے ساتھ لکھے جاتے ہیں:

"اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰى سَیِّدِنَا وَ مَوْلٰنَا مُحَمَّدٍ  وَّ عَلٰى اٰلِ سَیِّدِنَا وَ مَوْلٰنَا مُحَمَّدٍ ، وَ بَارِكْ وَ سَلِّمْ تَسْْلِیْماً كَثِيْرًا كَثِيْرًا."

حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک رسالہ لکھا ہے، جس کا نام ہے ’’زاد السعید‘‘ جس میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے درود شریف کے قریبًا وہ تمام الفاظ اور صیغے جمع فرمادیے ہیں، جو حضورِ اقدس  ﷺ سے ثابت ہیں، اس كا ملاحظه مفيد رهے گا۔ فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144204200768

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں