بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

درود ابراہیمی کا ثبوت


سوال

نماز میں جو درود شریف ہم لوگ پڑھتے ہیں وہ کس نے بنایا؟ کہاں سے ثابت ہے؟

 

جواب

درودِ ابراہیمی جو نماز میں پڑھا جاتا ہے وہ دوسرے درودوں کی بہ نسبت افضل ترین کلمات پر مشتمل ہے، اور اس کے صیغے تمام درودوں سے زیادہ فضیلت رکھتے ہیں، رسولِ کریم ﷺنے خود نمازوں کے لیے اس درود کا انتخاب فرمایاہے، اور خود امت کو اس کے کلمات بتائے ہیں،  صحیح بخاری کی روایت میں ہے: حضرت  عبدالرحمن بن ابی لیلٰی کہتے ہیں کہ مجھ سے کعب بن عجرہ  رضی اللہ عنہ ملے تو فرمایا: کیا میں تمہیں ایسا تحفہ نہ دوں جسے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے؟ میں نے عرض کیا: ضرور دیجیے، انہوں نے کہا: ہم نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا: یا رسول اللہ! آپ لوگوں پر یعنی اہلِ بیت پر ہم کس طرح درود پڑھیں؟  کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے سلام کرنے کا طریقہ تو ہمیں سکھا دیا ہے تو   آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس طرح پڑھو:

 "اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى  إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ". 

بخاری شریف میں ہے:

"عبد الله بن عيسى سمع عبد الرحمن بن أبي ليلى قال: لقيني كعب بن عجرة فقال: ألا أهدي لك هديةً سمعتها من النبي صلى الله عليه وسلم؟ فقلت: بلى فأهدها لي! فقال: سألنا رسول الله صلى الله عليه وسلم فقلنا: يا رسول الله! كيف الصلاة عليكم أهل البيت؟ ؛ فإن الله قد علمنا كيف نسلم! قال: قولوا: "اللّٰهم صل على محمد، وعلى آل محمد، كما صليت على إبراهيم، وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد، اللّٰهم بارك على محمد، وعلى آل محمد، كما باركت على إبراهيم، وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد". (4/178)

البحرالرائق میں ہے :

" ثم في كيفيتها في الصلاة وخارجها اختلاف والذي صرح به ضابط المذهب محمد بن الحسن على ما نقله الشارح وغيره:  ’’اللهم صلى [صل ] على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على ابراهيم وعلى آل ابراهيم إنك حميد مجيد‘‘ من غير ذكر في العالمين ، وأخرجه البيهقي حديثًا مرفوعًا ونقل في الذخيرة عن محمد الصلاة المذكورة مع تكرار إنك حميد مجيد ، وهو كذلك في صحيح البخاري ".(1/347

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208201098

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں