ایک مسلمان شخص نے ایک ملک کی شہریت کے حصول کے لیے اپنے آپ کو عیسائی ظاہر کیا، اس کا کہنا ہے کہ میں دل سے اسلام کو سچا دین مانتاہوں اور میرامقصد صرف شہریت اور کاغذات کا حصول تھا۔ کیا اسلام میں ایسا کرنے کی گنجائش ہے؟ اگرنہیں تو ایسے شخص کے بارے میں اسلام میں کیا احکامات ہیں؟
کسی مسلمان کا اپنے اختیار سے ہنسی مذاق یا دنیوی طمع ولالچ میں زبان سے کلمہ کفر نکالنا بھی کفر ہے اگرچہ دل میں اسلام ہو۔ لہٰذا اس شخص کا ایمان سلب اوراپنی بیوی سے نکاح ختم ہوچکا ہے، اس پر لازم ہے کہ ایمان اور نکاح دونوں کی تجدید کرے۔
فتوی نمبر : 143101200004
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن