بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دینا میں اللہ رب العزت کی زیارت


سوال

کیا دنیا میں اللہ رب العزت کی زیارت کی جا سکتی ہے؟

جواب

واضح رہے کہ عالمِ دنیا میں اللہ رب العزت کی زیارت عقلاً ممکن ہے،لیکن شرعاً ممتنع ہے،یہی اہل ِسنت والجماعت کا مذہب ہے۔

چنانچہ اس بارے میں حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ تفسیر"معارف القرآن" میں لکھتے ہیں کہ:

"لَن تَراني ،(یعنی آپ مجھے نہیں دیکھ سکتے) اس میں اشارہ ہے کہ روٴیت ناممکن نہیں مگر مخاطب بحالتِ موجودہ اس کو برداشت نہیں کرسکتا، ورنہ اگر روٴیت ممکن ہی نہ ہوتی تو" لن ترانی" کے بجائے "لن اُری" کہا جاتا کہ میری روٴیت نہیں ہوسکتی(مظہری)، اس سے ثابت ہوا کہ اللہ تعالیٰ کا دیدار دنیا میں بھی عقلاً ممکن تو ہے مگر اس آیت سے اس کا ممتنع الوقوع ہونا بھی ثابت ہوگیا اور یہی مذہب ہے جمہور اہلِ سنت کا کہ دنیا میں اللہ تعالیٰ کی روٴیت عقلاً ممکن ہے مگر شرعاً ممتنع ہے، جیسا کہ صحیح مسلم کی حدیث میں ہے "لن یری أحد منکم ربه حتی یموت"،یعنی تم میں سے کوئی شخص مرنے سے پہلے اپنے رب کو نہیں دیکھ سکتا۔"

(معارف القرآن،ج:4،ص:61،62،ط:مکتبہ معارف القرآن)

نیز حضرت علامہ شبیر احمد عثمانی رحمہ اللہ"تفسیر عثمانی"میں لکھتے ہیں:

"دنیا میں کسی کو موت سے پہلے دیدارِ خداوندی کا شرف حاصل ہوناشرعاً ممتنع ہے،گو عقلاًممکن ہو،کیوں کہ اگر امکانِ عقلی بھی نہ مانا جائےتو موسی علیہ السلام جیسے جلیل القدر پیغمبر کی نسبت یہ خیال نہیں کیا جاسکتاکہ وہ ایک محالِ عقلی کی درخواست کرتے،اہل السنت والجماعت کا یہی مذہب ہے کہ روٴیتِ باری دنیا میں عقلاً ممکن ہے،شرعاً ممتنع الوقوع ہے اور آخرت میں اس کا وقوع نصوصِ قطعیہ سے ثابت ہے۔"

ـ(تفسیرعثمانی ،ج:1،ص:759،ط:دار الاشاعت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102342

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں