دنیا سے کیسے بے رغبتی اختیار کی جائے کبھی مجھے انگلش پڑھنے کو دل کرتا ہے کبھی نہیں، بندہ کیاکرے دنیا سے کیسے حرص دور کرے؟
انگریزی پڑھنے کا دنیا کی بے رغبتی سے کوئی تعلق نہیں۔دنیا کی بے رغبتی یہ ہے کہ دنیا کی چیزوں کی طرف دل نہ لگایا جائے بلکہ ہر عمل سے انسان کی نیت آخرت کی تیاری کی ہو۔ اسی کو زہد کہتے ہیں ۔ اسکا کسی زبان سے تعلق نہیں بلکہ اگر اس زبان کو اس لئے سیکھا جائے کہ دین کو ان لوگوں میں پھیلایا جائے تو اس پر اجر بھی ملے گا۔
حدیث پاک میں ہے:
"عَنْ عَائِشَةَ رضي الله عنها قَالَتْ : لَمَّا مَاتَ عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُوْنٍ کَشَفَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم الثُّوْبَ عَنْ وَجْھِهِ وَقَبَّلَ بَيْنَ عَيْنَيْهِ وَبَکَی ثُمَّ بَکَی طَوِيْلًا ثُمَّ رُفِعَ عَلَی السَّرِيْرِ فَقَالَ : طُوْبَاکَ یَا عُثْمَانُ، لَمْ تَلْبَسْکَ الدُّنْیَا وَلَمْ تَلْبَسْھَا۔رَوَاهُ ابْنُ عَبْدِ الْبَرِّ."
(23 : أخرجه ابن عبد البر في التمهید، 21 / 224، وفي الاستذکار، 3 / 120)
ترجمہ: "حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جب حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کا وصال ہوا تو آپ ﷺ ان کے جنازہ پر تشریف لائے اور ان کے چہرہ سے کپڑا ہٹا کر پیشانی پر بوسہ دیا اور کافی دیر تک روتے رہے پھر ان کو چارپائی پر رکھ کر اٹھایا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا : اے عثمان! تیرے لئے مبارک ہے کہ دنیا نے تمہیں استعمال نہ کیا اور تم دنیا میں رہ کر اس سے الگ تھلگ رہے۔"
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311101170
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن