بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

د نبے کی کھال سے بنائی گئی جائے نماز پر نماز پڑھنے کا حکم


سوال

 کیا دنبے کی کھال سے بنی جائے نماز پر نماز پڑھنی چاہیے؟

جواب

 واضح رہے کہ کسی بھی پاک چیز پر نماز پڑھناجائز ہے، صورت مسئولہ میں دنبے کی کھال  کو اگر      دباغت  دی گئی ہو، یعنی نمک یا کیمیکل وغیرہ  سے کھال کو  دباغت دی گئی ہو،تو  یہ کھال پاک ہے،اور  اس کو جائے نماز کے طور پر  استعمال کرنا ،اوراس  پر نماز پڑھنا  جائز ہے۔ 

البحر الرائق  میں ہے:

" رواية ابن عباس قال قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم - «أيما إهاب دبغ فقد طهر» وفي صحيح مسلم «إذا دبغ الإهاب فقد طهر» ، وهو حديث حسن صحيح وما رواه البخاري ومسلم في صحيحيهما عن ابن عباس - رضي الله عنهما."

(البحر الرائق، کتاب الطھارة، مطلب إستعمال جلد  الفیل إذا  دبغ، ج:1 ص:110  ط: دار الکتاب الإسلامي)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144408102010

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں