اپنی ذاتی یا کرایہ کی دکان کے سامنے کسی ریڑھی والے سے کرایہ لینا کیسا ہے ؟
صورت مسئولہ میں دکان دار کا اپنی دکان کے آگے کی جگہ (جو کہ دکان والے کی ملکیت نہیں ہوتی ) کسی کو کرایہ پر دے کر اس کا کرایہ وصول کرنا شرعاً ناجائز ہے۔
الدر المختار میں ہے :
"(أخرج إلى طريق العامة كنيفا) هو بيت الخلاء (أو ميزابا أو جرصنا كبرج وجذع وممر علو وحوض طاقة ونحوها عيني أو دكانا جاز) إحداثه (وإن لم يضر بالعامة) ولم يمنع منه، فإن ضر لم يحل كما سيجيء."
(کتاب الدیات،ج:6،ص:592،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144506101753
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن