بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دکان کے سامنے ریڑھی لگانے والے سے کرایہ لینے کا حکم


سوال

اپنی ذاتی یا کرایہ کی دکان کے سامنے کسی ریڑھی والے سے کرایہ لینا کیسا ہے ؟

جواب

صورت مسئولہ میں دکان دار کا اپنی دکان کے آگے کی جگہ (جو کہ دکان والے کی ملکیت نہیں ہوتی  )   کسی کو کرایہ پر دے کر اس کا کرایہ وصول کرنا شرعاً ناجائز ہے۔

الدر المختار میں ہے :

"(أخرج إلى طريق العامة كنيفا) هو بيت الخلاء (أو ميزابا أو جرصنا كبرج وجذع وممر علو وحوض طاقة ونحوها عيني أو دكانا جاز) إحداثه (وإن لم يضر بالعامة) ولم يمنع منه، فإن ضر لم يحل كما سيجيء."

(کتاب الدیات،ج:6،ص:592،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506101753

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں