بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دکان کرایہ پر لی ہو تو کیا چھت کے بالائے حصہ کو کرایہ دار اپنے استعمال میں لا سکتے ہیں یا نہیں؟


سوال

ایک شخص نے دکان کرایہ پر لی ہے ،دکان کی چھت پر تعمیر بھی نہیں تو کیا چھت کے بالائی حصہ کو کرایہ دارپنے استعمال لا سکتے ہےیا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ اگر مالک کی طرف سے صراحتاً اجازت ہوتو پھر مذکورہ دکان کی چھت اپنے استعمال میں لانا جائز ہے، اگر اجازت نہ دے،تو پھر مذکورہ دکان کی چھت اپنے استعمال میں لانا جائز  نہیں ۔

البناية شرح الهداية  میں ہے:

"عقد على منفعة معلومة بعوض معلوم إلى مدة معلومة".

(کتاب الإجارات، تعریف الإجارۃ، ج:10، ص:221، ط: دار الکتب العلمیة)

’’شرح المجلۃ‘‘ میں ہے:

"لایجوز لأحد أن یتصرف في ملك غیره بلا إذنه أو وکالة منه أو ولایة علیه، وإن فعل کان ضامنًا."

(شرح المجلة، ج:1، ص:41، مادة: 96، دار الکتب العلمیة، بیروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504101779

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں