بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 جُمادى الأولى 1446ھ 12 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

دبئی میں رہنے والا اپنی نابالغ اولاد کا صدقہ فطر کیسے ادا کرے گا؟


سوال

دبئی میں مقیم شخص جس کے نابالغ بچے پاکستان میں ہوں، وہ  اپنے بچوں کا صدقہ فطر کس حساب سے ادا کرے؟ 

جواب

صدقہ  فطر   کی  مقدار  گندم  کے  حساب سے  پونے دو کلو گندم ہے اور کھجور، جو اور کشمش کے حساب سے ساڑھے تین کلو  کھجور، جَو  اور کشمش  ہے، چاہے کہیں بھی ادا کیا جائے، اور اگر قیمت ادا کرنی ہے تو جہاں ادائیگی کرنے والا موجود ہے  وہاں کا اعتبار ہوگا،مثلًا اگر کوئی شخص باہر کے کسی ملک  میں مقیم ہو اور عید الفطر بھی وہیں گزارے تو  اس  پر اپنا اور اپنے نابالغ بچوں کا صدقہ فطر  اسی ملک کے نرخ کے حساب سے دینا لازم ہوگا  جس ملک میں عید الفطر والے دن مقیم ہوگا،    خواہ وہ یہ  قیمت اسی ملک میں ادا کرے یا اس کی اجازت سے اس کے آبائی ملک (مثلًا  پاکستان) میں ادا کی جائے۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص دبئی میں مقیم ہے تو وہ اپنی نابالغ اولاد کا صدقہ فطر دبئی کی قیمت کے حساب سے ادا کرے گا۔ 

الفتاوى الهندية (1/ 190):

"ثم المعتبر في الزكاة مكان المال حتى لو كان هو في بلد، وماله في بلد آخر يفرق في موضع المال، وفي صدقة الفطر يعتبر مكانه لا مكان أولاده الصغار وعبيده في الصحيح، كذا في التبيين. وعليه الفتوى، كذا في المضمرات". 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201415

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں