دبئی میں مقیم شخص جس کے نابالغ بچے پاکستان میں ہوں، وہ اپنے بچوں کا صدقہ فطر کس حساب سے ادا کرے؟
صدقہ فطر کی مقدار گندم کے حساب سے پونے دو کلو گندم ہے اور کھجور، جو اور کشمش کے حساب سے ساڑھے تین کلو کھجور، جَو اور کشمش ہے، چاہے کہیں بھی ادا کیا جائے، اور اگر قیمت ادا کرنی ہے تو جہاں ادائیگی کرنے والا موجود ہے وہاں کا اعتبار ہوگا،مثلًا اگر کوئی شخص باہر کے کسی ملک میں مقیم ہو اور عید الفطر بھی وہیں گزارے تو اس پر اپنا اور اپنے نابالغ بچوں کا صدقہ فطر اسی ملک کے نرخ کے حساب سے دینا لازم ہوگا جس ملک میں عید الفطر والے دن مقیم ہوگا، خواہ وہ یہ قیمت اسی ملک میں ادا کرے یا اس کی اجازت سے اس کے آبائی ملک (مثلًا پاکستان) میں ادا کی جائے۔
لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص دبئی میں مقیم ہے تو وہ اپنی نابالغ اولاد کا صدقہ فطر دبئی کی قیمت کے حساب سے ادا کرے گا۔
الفتاوى الهندية (1/ 190):
"ثم المعتبر في الزكاة مكان المال حتى لو كان هو في بلد، وماله في بلد آخر يفرق في موضع المال، وفي صدقة الفطر يعتبر مكانه لا مكان أولاده الصغار وعبيده في الصحيح، كذا في التبيين. وعليه الفتوى، كذا في المضمرات".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201415
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن