"اللّٰهم اجرني في مصیبتي و اخلف لي خیرًا منها."
اس دعا کا اعراب بتادیجیے۔ نیز یہ دعا کب پڑھی جاتی ہے؟ اور اس سے متعلق واقعہ کیا ہے؟
مذکورہ دعا کا اعراب:
"اَللّٰهُمَّ اؤْجُرْنِيْ فِيْ مُصِيبَتِيْ وَأَخْلِفْ لِيْ خَيْرًا مِنْهَا."
یہ دعا مکمل یوں ہے:
"إِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ، اَللّٰهُمَّ اؤْجُرْنِيْ فِيْ مُصِيبَتِيْ وَأَخْلِفْ لِيْ خَيْرًا مِنْهَا."
ترجمہ : بے شک ہم اللہ ہی کے لیے ہیں اورہم اللہ ہی کی طرف لوٹنے والے ہیں، اے اللہ! میری مصیبت میں مجھے اجردے اوراس کے عوض مجھے اس کا اچھابدلہ عنایت فرما۔
حدیث کے مطابق یہ دعا کسی بھی مصیبت اور پریشانی کے موقع پر پڑھی جاتی ہے۔
اس دعاکے بارے میں ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ جب میرے شوہر ابوسلمہ کا انتقال ہواتو میں نے اپنے جی میں سوچاکہ میرے شوہرمرحوم ابوسلمہؓ سے اچھا کون ہوسکتاہے، وہ سب سے پہلے مسلمان تھے جنہوں نے گھربار کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہجرت کی، (لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم کے مطابق) میں نے ان کی وفات کے بعد یہ دعا پڑھی تو اللہ تعالیٰ نے ابوسلمہؓ کی جگہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت مجھے نصیب فرمائی۔ (صحیح مسلم ومسند احمد ) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205200867
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن