اگر کوئی شخص کسی کو دعا دے ، تو ساتھ میں اس کا خود آمین کہنا کیسا ہے؟
واضح رہے کہ آمین خود ایک دعا ہے، اور اس کا معنی ہے : "استجب"، يعنی قبول کر، اور دعا کے آداب میں سے ہے کہ دعا کے بعد آمین کہا جائے اور مختلف احادیث میں اس بات کی تاکید کی گئی ہے کہ دعا کے بعد آمین کہا جائے، اور جو آدمی کسی کو دعا دے تو سننے والے کو آمین كہنا چاہیے، اور خود دعا دینے والے کا آمین كهنا بھی درست ہے۔
شرح النووی علی مسلم میں ہے:
"وَفِي آمِينَ لُغَتَانِ الْمَدُّ وَالْقَصْرُ وَالْمَدُّ أَفْصَحُ وَالْمِيمُ خَفِيفَةٌ فِيهِمَا وَمَعْنَاهُ اسْتَجِبْ."
(کتاب الصلاة، ج:4، ص:120، ط:دار إحياء التراث)
فيض القدير ميں ہے:
"(إذا دعا أحدكم) لنفسه أو لغيره فليؤمن ندبا على دعاء نفسه فإنه إذا أمن أمنت الملائكة معه فاستجيب الدعاء وفيه خبر أنه سمع رجلا يدعو فقال أوجب إن ختم بآمين فختم الدعاء به يمنعه من الرد والخيبة كما مر وكما يندب أن يؤمن عقب دعائه يندب أن يؤمن على دعاء غيره إن كان الداعي مسلما لحديث الحاكم \" لا يجتمع ملأ فيدعو بعضهم ويؤمن بعضهم إلا أجابهم الله ."
(ج:1، ص:343، ط:المکتبة التجارية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144308101220
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن